بنٹوال 10/جولائی (ایس او نیوز) گزشتہ ڈیڑھ مہینے سے ناخوشگوار واقعات کے پس منظر میں فرقہ وارانہ کشیدگی سے گزر رہے جنوبی کینرا ضلع میں پولیس کی طرف سے حالات پر کنٹرول کر نے کے اقدامات کامیاب ہوتے نظرنہیں آرہے ہیں۔نامعلوم افراد کے حملے میں شدید زخمی ہونے والے آر ایس ایس کارکن شرتھ کی موت کے بعد مزید چاقوزنی کی وارداتیں پیش آئی ہیں۔
امن و امان کی بگڑتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے مغربی زون کے انسپکٹر جنرل آف پولیس ہری شیکھرن نے احکامات جاری کیے ہیں کہ ا ب اس کے بعداگر کوئی بھی شخص پولیس چیک پوسٹ پر معائنے میں تعاون نہ کرتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کرتا ہے یا کسی بھی جگہ پر پولیس پرکوئی حملہ کرتا ہے تو پولیس والے ایسے افرادپر قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بے جھجک فائرنگ کردیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق آئی جی پی نے اس طرح کے احکامات اس میٹنگ کے دوران دئے جو کل شرتھ کی لاش کے جلوس کو لے جاتے وقت ہونے والی سنگباری اور حملوں کے پس منظر میں منعقد کی گئی تھی۔کہاجاتا ہے کہ اس میٹنگ میں آئی جی پی پولیس نے افسران کو فائرنگ کا حکم دینے کے علاوہ کچھ دیگر اہم ہدایات بھی دی ہیں جن کی تفصیل میڈیامیں ظاہر نہیں کی گئی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق اب ہر اس گاڑی کی چیکنگ ہوگی جس کے بارے میں پولیس کو ذرا سابھی شبہ ہوگا۔
جہاں پولیس کی طرف سے شرتھ کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے کوشش جاری ہے، وہیں پر بی سی روڈ پر ہونے والی سنگ باری اور موٹر گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کے سلسلے میں اب تک20 افراد کو حراست میں لئے جانے کی اطلاع ملی ہے۔ کہتے ہیں کہ آئی جی پی نے سٹی پولیس اور ڈسٹرکٹ پولیس کو باہمی تعاون سے یہ کیس حل کرنے اور اس کے لئے سٹی کرائم برانچ کی مدد لینے کی بھی ہدایت دی ہے۔